یہ بھی دیکھیں
ٹرائی اینگل ٹیکنیکل تجزیات میں استعمال ہونے والے اندازوں میں سے ایک معروف ترین انداز ہے - کینڈل سٹک کا یہ میلاپ ذیادہ تر تمام فنانشل انسٹرومنٹس یا کسی بھی ٹائم فریم میں استعمال ہوتا ہے - ٹرائی اینگل ان انداروں کے زمرے میں آتا ہے جو کہ تسلسل کی شناخت کے لئے استعمال ہوتے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ رجحان کے مطابق کام کرتا ہے چاھیے وہ بئیرش ہو یا بُلش رجحان ہو - اس انداز کی تشکیل ماہ میں غیر واضح صورتحال کو ظاہر کرتی ہے کہ جب بئیرز کا لگاو بُلز کے کے لگاو کے متوازی ہو جاتا ہے مثلا کہ جب مارکیٹ اپنی سمت کا تعین کررہی ہوتی ہے
تکون کے بننے کے لئے آپ کو ضرورت ہے کم از کم 4 پوائنٹس کی جن میں سے دو پوائنٹس ٹرینڈ لائن بنانے کے لئے استعمال ہوتے ہیں جن کی بنیاد کینڈل سٹک کے بلند ترین لیولز ہوتے ہیں اور باقی دو پوائنٹس ان ٹرینڈ لائن کو بنانے کے کام آتے ہیں کہ جن کی بنیاد کینڈل سٹک کے کم ترین لیولز ہوتے ہیں - چارٹ میں جب کنسولیڈیش ہوتی ہے تو پرائس ایکشن کم ہوتا ہے اور انداز کی شناخت ہوسکتی ہے ۰ جب سپورٹ اور ریزسٹنس ایک دوسرے کو کاٹتی ہیں تو کینڈل سٹک کے بننے کا مطلب یہ ہوتا کہے تکون مکمل ہوگئی ہے
پرائس پیٹرن تین اقسام کے ہوتے ہیں : ایسینڈنگ تکون ، ڈیسینڈنگ تکون اور سیمیٹرکل تکون جن میں سے ایسنڈنگ تکون اضافہ کے رجحان کے بعد بنتی ہے اور اوپر کی جانب ہوتی ہے
Fig.1. ایسینڈنگ تکونی انداز
یہ کہ بلند قیمت پر بننے والی لائن افقی ہوتی ہے جو کہ ریزسٹنس کی لائن ہوتی ہے اور اس کی سمت قدرے اوپر کی جانب ہوتی ہے - اسی طرح باٹم لائن کم ترین قیمت پر بنتی ہے جو کہ اوپر کی جانب بنتی ہے اور یہ افقی لکیر کو کاٹتی ہے - اگر قیمت ریزسٹنس لائن کو توڑ لیتی ہے اور اضافہ کا رجحان جاری رہے گا - بہرحال قیمت باٹم لائن سے نیچے آسکتی ہے جس کے بعد قیمت میں کمی کی امید ہونی چاھیے لیکن ذیادہ ترین امکان یہ ہے کہ یہ ٹرپل ٹاپ انداز ہوگا ایک ریورسل انداز عموما تکونی انداز کے ساتھ گڈ مڈ ہوجاتا ہے
ڈیسنڈنگ تکون نیچے کی جانب کی ہوتی ہے ۰ اس کی تشریح لائنوں کی سمت کے مطابق کی جاتی ہے - ٹاپ لائن جو کہ بلند قیمت پر بنتی ہے وہ نیچے کی جانب ہوتی ہیں جب کہ باٹم لائن قیمت کے کم لیولز پر ہوتی ہے وہ افقی ہوتی ہے یا قدرے نیچے کی جانب ہوتی ہے
جب قیمت باٹم لائن کو اوپر کراس کرے تو تنزلی کے رجحان کا تسلسل متوقع ہے ہوتا ہے
سیمیٹریکل تکون کے نتیجہ میں دونوں ٹرینڈ لائنز انداز کے بننے کے وسط کی جانب جُھکی ہوئی ہوتی ہے ۰ پیٹرن کا بریک آوٹ عموما سابقہ رجحان کی ہی سمت میں ہوتی ہے یہ تسلسل کے تناظر میں بننے والا سب سے بہترین انداز ہوتا ہے
Fig. 2. سیمیٹریکل تکونی انداز
جب تکونی انداز بن رہا ہو تو مارکیٹ میں داخل ہونے کے لئے تین طریقے ہوتے ہیں
1. تکون کی ٹرینڈ لآئن پر قیمت کے بریک آوٹ کے بعد یہ موقع ہوتا ہے کہ مارکیٹ میں بریک آوٹ کی سمت میں ہی داخل ہوا جائے ۰ جب کہ یہ بہتر ہے کہ بریک آوٹ کینڈل سٹک کے بند ہونے کا انتظار کیا جائے ۰ یہ مارکیٹ میں داخل ہونے کا ایک پُر خطر ترین طریقہ ہے
2. ایک محفوظ انٹری کے لئے تاجران کو انتظار کرنا چاھیے یہاں تک کہ پیٹرن کی بریک آوٹ لائن دوبارہ ٹیسٹ ہو جائے
3. قیمت کو لائنوں کے درمیان حاصل ہونے والا بلند ترین یا کم ترین لیول دوبارہ کرنا چاھیے جس کے کم رسک والی انٹری ملے گی قطع نظر اس حقیقت کے کہ اس انٹری پر نفع کم ملے گا لیکن اس بات کا امکان واضح ہوگا کہ آپ رقم کمائیں گے
تاجران کو یہ بات بھی ذہن میں رکھنی چاھیے کہ ٹرائی اینگل انداز کی اہمیت تب کم ہو جاتی ہے کہ قیمت اس نقطہ پر پہنچ جائے کہ جس نقطہ سے لکیریں ایک دوسرے کو کاٹ رہی ہوں ۰ بہترین بریک آوٹ تکون کے 50 یا 75 فیصد مکمل ہونے پر ملتا ہے
جتنی دور تکون کی دو عمودی لکیروں کے جُڑے سب سے دور پوائنٹس کے درمیان فاصلہ ہوتا ہے اتنے کے فاصلہ پر ٹیک پرافٹ پوائنٹ بنتا ہے - ٹیک پرافٹ لیول پر معلوم کرنے کے لئے دوسرا طریقہ یہ ہے کہ قیمت کی جانب سے توڑی گئی لائن کے متوازی ایک اور لائن لگا دیں جب قیمت اس متوازی لکیر کو چھو لے گی تو ٹریڈ نفع کے حصول کے ساتھ بند ہو جائے گی
سٹاپ لاس ڈیسینڈنگ انداز کے بلند ترین لیول پر لگایا جاتا ہے یا یہ ایسنڈنگ انداز کے کم ترین لیول پر لگایا جاتا ہے بہرحال سیمیٹریکل تکون کی صورت میں یا اگر کوئی لائن رجحان کے تسلسل کی جانب جھکاو رکھتی ہو تو سٹاپ لاس ہائیر لوو / ہائی پر لگایا جائے گا - ٹرائی اینگل انداز میں تجارت محتاط انداز میں کی جانی چاھیے کیونکہ اس بات کے کافی امکانات ہوتے ہیں کہ اس میں ریورسل انداز کے متشابہ صورت کا شائبہ ہوسکتا ہے - لیکن اگر اس کی شناخت درست ہوگئی ہے اور تجارت میں درست انداز میں داخل ہو گئے ہیں تو آپ ایک مستحکم نفع حاصل کرسکتے ہیں -